"قرآن میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعائیں" کے نسخوں کے درمیان فرق
(ایک ہی صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا) | |||
سطر 55: | سطر 55: | ||
[[fa:دعاهای حضرت ابراهیم(ع)]] | [[fa:دعاهای حضرت ابراهیم(ع)]] | ||
[[es:Las súplicas del Profeta Ibrāhīm (P) en el Corán]] | [[es:Las súplicas del Profeta Ibrāhīm (P) en el Corán]] | ||
[[bn:হযরত ইব্রাহিম (আঃ)-এর দোয়াসমূহ]] | |||
[[ps:د حضرت ابراهیم (ع) دعاګانې په قرآن]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 01:14، 1 مارچ 2025ء
- تغییر_مسیر الگو:پاسخ
قرآن مجید میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی کون سی دعائیں ذکر ہوئی ہیں؟
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قرآن میں موجود دعائیں دنیوی اور اخروی حاجتیں طلب کرنے نیز خدا سے مناجاتوں پر مشتمل ہیں۔ ان دعاؤں کو مومنوں کے لئے نمونہ اور آئیڈیل کے طور پر سمجھا جاتا ہے، جن میں مومنین کو دعا کرنے کا سلیقہ سکھایا گیا ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعاؤں میں اپنے لئے، اپنے والدین اور مومنین کے لئے مغفرت کو طلب کیا گیا ہے؛ نیز یہ درخواست کی گئی ہے کہ انہیں صالحین (نیک لوگوں)، نمازگزاروں اور اہل بہشت میں قرار دیا جائے؛ اسی طرح حکمت، صالح فرزند اور نیک نامی کی درخواست، قرآن میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعاؤں کے اہم عناوین ہیں۔
دعاؤں کے عناوین
اپنے والد کے لئے مغفرت کی دعا[1]، اپنے لئے مغفرت کی درخواست اور کافروں کے لئے آزمایش کا ذریعہ نہ قرار پانے کی دعا[2]، صالح فرزند کی درخواست[3]، حکمت اور علم کی درخواست، اور نیک لوگوں میں شمار ہونے کی درخواست، نیک نامی کی دعا، جنت میں داخل ہونے اور آخرت میں ذلت سے بچنے کی درخواست[4]، اپنی اولاد کے لئے رزق و روزی کی دعا[5]، نماز قائم کرنے کی دعا، اپنی دعاؤں کے قبول ہونے کی درخواست[6]، اپنے گناہوں، اپنے والدین کے گناہوں اور مومنین کے گناہوں کی بخشش کی دعا[7]، خانہ کعبہ کے امن و امان کی دعا اور اس کے باایمان رہائشیوں کے لئے رزق کی درخواست[8]، خانہ کعبہ کی تعمیر کی قبولیت کی دعا[9]، خود کو اور اپنی نسل کو مسلمانوں میں قرار دئے جانے کی دعا، توبہ کے قبول ہونے کی درخواست، عبادت اور دینی آداب کے طریقوں کی جانب راہنمائی کی درخواست۔[10] وہ دعائیں ہیں جو حضرت ابراہیم کی زبان پر جاری ہوئیں۔
دعاؤں کی فہرست
- ﴿... لِأَبِیهِ لَأَسْتَغْفِرَنَّ لَکَ ... رَبَّنَا عَلَیْکَ تَوَکَّلْنَا وَإِلَیْکَ أَنَبْنَا وَإِلَیْکَ الْمَصِیرُ؛ ؛ ۔۔۔(ابراہیمؑ نے) اپنے باپ سے یہ کہا کہ میں آپ کے لئے ضرور مغفرت مانگوں گا۔۔۔ اے ہمارے پروردگار! ہم نے تجھ پر بھروسہ کیا ہے اور تیری ہی طرف رجوع کیا ہے اور تیری ہی طرف لَوٹنا ہے۔﴾(ممتحنه:۴)
- ﴿رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِلَّذِینَ کَفَرُوا وَاغْفِرْ لَنَا رَبَّنَا ۖ إِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ؛ پروردگار! ہمیں کافروں کے لئے فتنہ نہ بنا اور ہمیں بخش دے اے ہمارے پروردگار! یقیناً تو غالب (اور) بڑی حکمت والا ہے۔﴾(ممتحنه:۵)
- ﴿رَبِّ هَبْ لِی حُکْمًا وَأَلْحِقْنِی بِالصَّالِحِینَ؛ اے میرے پروردگار! مجھے (علم و حکمت) عطا فرما اور مجھے نیکوکاروں میں شامل فرما۔﴾(شعرا:۸۳)
- ﴿وَاجْعَلْ لِی لِسَانَ صِدْقٍ فِی الْآخِرِینَ؛ ؛ اور آئندہ آنے والوں میں میرا ذکرِ خیر جاری رکھ ۔﴾(شعراء:۸۴)
- ﴿وَاجْعَلْنِی مِنْ وَرَثَةِ جَنَّةِ النَّعِیمِ؛ ؛ اور مجھے جنتِ نعیم کے وارثوں میں شامل فرما۔﴾(شعراء:۸۵)
- ﴿وَاغْفِرْ لِأَبِی إِنَّهُ کَانَ مِنَ الضَّالِّینَ؛ اور میرے باپ کی مغفرت فرما بےشک وہ گمراہوں میں سے تھا۔﴾(شعراء:۸۶)
- ﴿وَلَا تُخْزِنِی یَوْمَ یُبْعَثُونَ؛ اور جس دن لوگ (قبروں سے) اٹھائے جائیں گے اس دن مجھے رسوا نہ کر۔﴾(شعراء:۸۷)
- ﴿رَبِّ هَبْ لِی مِنَ الصَّالِحِینَ؛ اے میرے پروردگار مجھے ایک بیٹا عطا فرما جو صالحین میں سے ہو۔﴾(صافات:۱۰۰)
- ﴿رَبَّنَا إِنِّی أَسْکَنْتُ مِنْ ذُرِّیَّتِی بِوَادٍ غَیْرِ ذِی زَرْعٍ عِنْدَ بَیْتِکَ الْمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِیُقِیمُوا الصَّلَاةَ فَاجْعَلْ أَفْئِدَةً مِنَ النَّاسِ تَهْوِی إِلَیْهِمْ وَارْزُقْهُمْ مِنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُمْ یَشْکُرُونَ؛ اے ہمارے پروردگار میں نے اپنی کچھ اولاد کو تیرے محترم گھر کے پاس بے زراعت میدان میں آباد کیا ہے اے ہمارے مالک تاکہ (وہ یہاں) نماز قائم کریں اب تو کچھ لوگوں کے دلوں کو ایسا کر دے کہ وہ ان کی طرف مائل ہوں اور ان کو پھلوں سے رزق عطا فرما تاکہ وہ (تیرا) شکر ادا کریں۔﴾(ابراهیم:۳۷)
- ﴿رَبَّنَا إِنَّکَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِی وَمَا نُعْلِنُ ۗ وَمَا یَخْفَیٰ عَلَی اللَّهِ مِنْ شَیْءٍ فِی الْأَرْضِ وَلَا فِی السَّمَاءِ؛ اے ہمارے پروردگار! بے شک جو کچھ ہم چھپاتے ہیں تو اسے بھی جانتا ہے اور جو ظاہر کرتے ہیں اسے بھی اور زمین و آسمان کی کوئی چیز اللہ سے پوشیدہ نہیں ہے۔﴾(ابراهیم:۳۸)
- ﴿الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِی وَهَبَ لِی عَلَی الْکِبَرِ إِسْمَاعِیلَ وَإِسْحَاقَ ۚ إِنَّ رَبِّی لَسَمِیعُ الدُّعَاءِ؛ ساری ستائش اللہ کے لئے ہے جس نے باوجود بڑھاپے کے مجھے اسماعیل(ع) و اسحاق(ع) (دو بیٹے) عطا فرمائے بے شک میرا پروردگار دعا کا بڑا سننے والا ہے۔﴾(ابراهیم:۳۹)
- ﴿رَبِّ اجْعَلْنِی مُقِیمَ الصَّلَاةِ وَمِنْ ذُرِّیَّتِی ۚ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ؛ اے میرے پروردگار! مجھے نماز کا قائم کرنے والا بنا اور میری اولاد کو بھی۔ اے ہمارے پروردگار اور میری دعا کو قبول فرما۔﴾(ابراهیم:۴۰)
- ﴿رَبَّنَا اغْفِرْ لِی وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِینَ یَوْمَ یَقُومُ الْحِسَابُ؛ اے ہمارے پروردگار! مجھے اور میرے والدین کو اور سب ایمان لانے والوں کو بخش دے جس دن حساب قائم ہوگا (لیا جائے گا)۔﴾(ابراهیم:۴۱)
- ﴿وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِیمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا بَلَدًا آمِنًا وَارْزُقْ أَهْلَهُ مِنَ الثَّمَرَاتِ مَنْ آمَنَ مِنْهُمْ بِاللَّهِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ؛ اور (وہ وقت یاد کرو) جب ابراہیم (ع) نے کہا (دعا کی) اے میرے پروردگار اس شہر (مکہ) کو امن والا شہر بنا۔ اور اس کے رہنے والوں میں سے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لائیں انہیں ہر قسم کے پھلوں سے روزی عطا فرما۔﴾(بقره:۱۲۶)
- ﴿وَإِذْ یَرْفَعُ إِبْرَاهِیمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَیْتِ وَإِسْمَاعِیلُ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا ۖ إِنَّکَ أَنْتَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ؛ اور (وہ وقت بھی یاد کرو) جب ابراہیم اور اسماعیل اس گھر (خانہ کعبہ) کی بنیادیں بلند کر رہے تھے۔ (اور اس کے ساتھ ساتھ یہ دعا کرتے جاتے تھے) اے ہمارے پروردگار ہم سے (یہ عمل) قبول فرما۔ بے شک تو بڑا سننے والا اور بڑا جاننے والا ہے۔﴾(بقره:۱۲۷)
- ﴿رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ لَکَ وَمِنْ ذُرِّیَّتِنَا أُمَّةً مُسْلِمَةً لَکَ وَأَرِنَا مَنَاسِکَنَا وَتُبْ عَلَیْنَا ۖ إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیمُ؛ اے ہمارے پروردگار! ہمیں اپنا (حقیقی) مسلمان (فرمانبردار بندہ) بنائے رکھ۔ اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک امت مسلمہ (فرمانبردار امت) قرار دے۔ اور ہمیں ہماری عبادت کے طریقے بتا۔ اور ہماری توبہ قبول فرما بے شک تو بڑا توبہ قبول کرنے والا بڑا مہربان ہے۔﴾(بقره:۱۲۸)
- ﴿رَبَّنَا وَابْعَثْ فِیهِمْ رَسُولًا مِنْهُمْ یَتْلُو عَلَیْهِمْ آیَاتِکَ وَیُعَلِّمُهُمُ الْکِتَابَ وَالْحِکْمَةَ وَیُزَکِّیهِمْ ۚ إِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ؛ اے ہمارے پروردگار ان (امت مسلمہ) میں انہی میں سے ایک ایسا پیغمبر بھیج جو انہیں تیری آیتیں پڑھ کر سنائے اور ان کو کتاب و حکمت کی تعلیم دے اور ان کے نفوس کو پاکیزہ بنائے یقینا تو بڑا زبردست اور بڑی حکمت والا ہے۔﴾(بقره:۱۲۹)