7,228
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
(←مآخذ) |
||
(2 صارفین 8 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{شروع متن}} | {{شروع متن}} | ||
{{سوال}} | {{سوال}} | ||
بعثت سے پہلے پیغمبر اکرمؐ کا دین کیا تھا؟ | بعثت سے پہلے پیغمبر اکرمؐ کا دین کیا تھا؟ | ||
{{پایان سوال}} | {{پایان سوال}} | ||
{{پاسخ}} | {{پاسخ}} | ||
[[نبوت]] سے پہلے [[حضرت محمدؐ]] کے [[دین]] کے بارے میں مختلف نظریات پائے جاتے ہیں جن میں سے [[یہودیت]]، [[مسیحیت]]، [[دین حنیف]] (حضرت ابراہیمؑ کی شریعت) قابل ذکر ہیں۔ ان سب کے باوجود اس سلسلے میں حقیقت یہی ہے کہ پیغمبر اکرمؐ بعثت سے پہلے [[یکتا پرست]] تھے اور ہمیشہ بتوں سے بیزاری کا اظہار کرتے تھے۔ اس کے بارے میں کچھ دلائل بیان کئے جاتے ہیں : | [[نبوت]] سے پہلے [[حضرت محمدؐ]] کے [[دین]] کے بارے میں مختلف نظریات پائے جاتے ہیں جن میں سے [[یہودیت]]، [[مسیحیت]]، [[دین حنیف]] (حضرت ابراہیمؑ کی شریعت) قابل ذکر ہیں۔ ان سب کے باوجود اس سلسلے میں حقیقت یہی ہے کہ پیغمبر اکرمؐ بعثت سے پہلے [[یکتا پرست]] تھے اور ہمیشہ بتوں سے بیزاری کا اظہار کرتے تھے۔ اس کے بارے میں کچھ دلائل بیان کئے جاتے ہیں : | ||
* [[حضرت علیؑ]] نے ان لوگوں کے سامنے جو [[پیغمبراکرمؐ]] کی زندگی سے واقف تھے، آپ کے [[گناہ]] اور [[شرک]] سے پاک اور منزہ ہونے پر تاکید کی ہے۔ <ref>صحیفہ علویہ، ص ۳۴۲ و ۵۰۳؛ و بحارالانوار، ج ۱۰، ص ۴۵.</ref> اور ان کے خاندان کے یکتا پرست ہونے پر زور دیا ہے۔ <ref>نهج البلاغه، خطبه ۹۴، ۹۶، ۲۱۴.</ref> تاریخی دلائل اور [[روایات]] کی روشنی میں یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ حضرت محمدؐ یکتا پرست خاندان سے تھے اور ان کے آباء و اجداد دین حنیف کے پیروکار اور [[حضرت ابراھیم]] کے ماننے والے تھے۔ | * [[حضرت علیؑ]] نے ان لوگوں کے سامنے جو [[پیغمبراکرمؐ]] کی زندگی سے واقف تھے، آپ کے [[گناہ]] اور [[شرک]] سے پاک اور منزہ ہونے پر تاکید کی ہے۔ <ref>صحیفہ علویہ، ص ۳۴۲ و ۵۰۳؛ و بحارالانوار، ج ۱۰، ص ۴۵.</ref> اور ان کے خاندان کے یکتا پرست ہونے پر زور دیا ہے۔ <ref>نهج البلاغه، خطبه ۹۴، ۹۶، ۲۱۴.</ref> تاریخی دلائل اور [[روایات]] کی روشنی میں یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ حضرت محمدؐ یکتا پرست خاندان سے تھے اور ان کے آباء و اجداد دین حنیف کے پیروکار اور [[حضرت ابراھیم]] کے ماننے والے تھے۔ | ||
* بچپن میں حضرت محمدؐ نے [[شام]] کے سفر کے دوران [[بحیرا]] نامی [[راہب]] سے ملاقات کی۔ جس وقت راہب نے حضرت محمدؐ میں پیغمبری کی نشانیاں دیکھیں تو اس نے آپ کو آزمانے کے | * بچپن میں حضرت محمدؐ نے [[شام]] کے سفر کے دوران [[بحیرا]] نامی [[راہب]] سے ملاقات کی۔ جس وقت راہب نے حضرت محمدؐ میں پیغمبری کی نشانیاں دیکھیں تو اس نے آپ کو آزمانے کے لئے دو بتوں [[لات]] اور [[عزی]] کی قسم دی۔ پیغمبر اکرمؐ نے بحیرا کے جواب میں فرمایا:{{عربی متن|لا تَسألنی بِهِما، فَوَ اللّه ما أبغضتُ شَیئَاً بُغضهما مجھے ان دو بتوں کی قسم نہ دو خدا کی قسم میرے نزدیک ان دونوں سے زیادہ منفور کچھ نہیں ہے۔ <ref>شرح الشفاء، ج ۲، ص ۲۰۸؛ ر.ک. ابن کثیر، السیرة النبویہ، ج ۱، ص ۲۴۵.</ref> | ||
* تاریخی مآخذ میں رسول اکرمؐ کی بعثت سے پہلے جن عبادی اعمال کا تذکرہ ملتا ہے ان میں [[نماز]] ، [[روزہ]] ، [[حج]] شامل ہیں۔ [[غار حرا]] میں عزلت نشینی آپ کی دیرینہ روایت سمجھی جاتی ہے۔ پیغمبر اکرمﷺ کا [[حج]] بھی مشرکین کے حج | * تاریخی مآخذ میں رسول اکرمؐ کی بعثت سے پہلے جن عبادی اعمال کا تذکرہ ملتا ہے ان میں [[نماز]] ، [[روزہ]] ، [[حج]] شامل ہیں۔ [[غار حرا]] میں عزلت نشینی آپ کی دیرینہ روایت سمجھی جاتی ہے۔ پیغمبر اکرمﷺ کا [[حج]] بھی مشرکین کے حج سے موافق نہیں تھا کیونکہ مشرکین کے حج میں شرک پایا جاتا تھا، اور مناسک میں پیغمبر اکرمؐ کا [[حج]] ، [[حج ابراہیمی]] کے مطابق تھا جیسے [[عرفات]] میں وقوف وغیرہ۔ <ref>شرح الشفاء، ج ۲، ص ۲۰۹.</ref> | ||
== مآخذ == | == مآخذ == | ||
* یہ مضمون حسن یوسفیان کی مندرجہ ذیل کتاب سے ماخوذ ہے: ''پرسمان عصمت''، مرکز مطالعات و پژوہشہای فرہنگی حوزه علمیہ، قم، ۱۳۸۰شمسی | |||
{{پانویس|۲}} | |||
[[fa:دین پیامبر اسلام پیش از بعثت]] | |||
[[ar:دین النبي الاعظم ما قبل البعثة]] | |||
[[en:Religion of the Prophet of Islam Before His Mission]] | |||
[[es:La religión del Profeta del Islam antes de su misión profética]] | |||
[[ps:د اسلام د پېغمبر (ص) دین د بعثت نه مخکې]] | |||
[[زمرہ :پیغمبر اسلام]] | [[زمرہ :پیغمبر اسلام]] | ||
[[زمرہ:حنیفیت]] | [[زمرہ:حنیفیت]] |
ترامیم