8,577
ترامیم
م (Mbaqirraza نے صفحہ صارف:اسلام کی نظر میں چھوت چھات کو اسلام کی نظر میں چھوت چھات کی جانب منتقل کیا) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
{{سوال}} | {{سوال}} | ||
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ سے نقل ہے کہ آپ نے فرمایا «لاعدوی فی الاسلام» یعنی اسلام میں چھوت چھات یعنی بیماری کا پھیلنا نہیں ہے۔ اب جبکہ سماج میں کرونا کا پھیلاؤ اور لوگوں کے درمیان اس کے پھیلنے کے بارے میں حساسیت ایک مسلم چیز ہے تو کیا یہ فرمان علم و عقل کے خلاف نہیں لگتا ہے؟ | پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ سے نقل ہے کہ آپ نے فرمایا «لاعدوی فی الاسلام» یعنی اسلام میں چھوت چھات یعنی بیماری کا پھیلنا نہیں ہے۔ اب جبکہ سماج میں کرونا کا پھیلاؤ اور لوگوں کے درمیان اس کے پھیلنے کے بارے میں حساسیت ایک مسلم چیز ہے تو کیا یہ فرمان علم و عقل کے خلاف نہیں لگتا ہے؟ | ||
{{پایان سوال}} | {{پایان سوال}} | ||
{{پاسخ}} | {{پاسخ}} | ||
[[اسلام]] نہ صرف یہ کہ کچھ بیماریوں کے پھیلنے کا قائل ہے بلکہ بنیادی طور سے ہر بیماری کو پھیلنے والی شمار کرتا ہے مگر یہ کہ کسی بیماری کا نہ پھیلنا ثابت ہو جائے۔ بیمار کی [[عیادت]] کی سفارش بھی صرف اسی صورت میں کرتا ہے جب بیماری پھیلنے والی نہ ہو۔ | [[اسلام]] نہ صرف یہ کہ کچھ بیماریوں کے پھیلنے کا قائل ہے بلکہ بنیادی طور سے ہر بیماری کو پھیلنے والی شمار کرتا ہے مگر یہ کہ کسی بیماری کا نہ پھیلنا ثابت ہو جائے۔ بیمار کی [[عیادت]] کی سفارش بھی صرف اسی صورت میں کرتا ہے جب بیماری پھیلنے والی نہ ہو۔ | ||
اور یہ [[روایت]] کہ {{عربی|لا عَدْوَى...|ترجمه= بیماری پھیلتی نہیں ہے...}} کئی غلط فہمیوں کا سبب بنی ہے۔ اس روایت کی سند انتہائی ضعیف ہے۔ بد قسمتی ہے کہ [[روایتی طب]] یعنی [[دیسی طب]] پر جنون کی حد تک یقین رکھنے والے کچھ لوگ اس روایت کو دلیل بناکر پھیلنے والی وبا اور بیماری سے پرہیز نہیں کرتے ہیں۔ اور دوسروں کو بھی بے احتیاطی پر اکساتے ہیں۔ مذکورہ روایت دوسری ان روایتوں کے برخلاف ہے جو بیماروں کے پاس بیٹھنے سے روکتی ہیں۔ | اور یہ [[روایت]] کہ {{عربی|لا عَدْوَى...|ترجمه= بیماری پھیلتی نہیں ہے...}} کئی غلط فہمیوں کا سبب بنی ہے۔ اس روایت کی سند انتہائی ضعیف ہے۔ بد قسمتی ہے کہ [[روایتی طب]] یعنی [[دیسی طب]] پر جنون کی حد تک یقین رکھنے والے کچھ لوگ اس روایت کو دلیل بناکر پھیلنے والی وبا اور بیماری سے پرہیز نہیں کرتے ہیں۔ اور دوسروں کو بھی بے احتیاطی پر اکساتے ہیں۔ مذکورہ روایت دوسری ان روایتوں کے برخلاف ہے جو بیماروں کے پاس بیٹھنے سے روکتی ہیں۔ | ||
سطر 34: | سطر 33: | ||
== منابع == | == منابع == | ||
* یہ مقالہ مندرجہ ذیل مقالہ سے ماخوذ ہے: «میکروب، سرایت و قرنطینہ در اسلام» تالیف: روح الله رضوی، مجلہ پاسخ، شماره 18 تابستان ۱۳۹۹. | * یہ مقالہ مندرجہ ذیل مقالہ سے ماخوذ ہے: «میکروب، سرایت و قرنطینہ در اسلام» تالیف: روح الله رضوی، مجلہ پاسخ، شماره 18 تابستان ۱۳۹۹. | ||
{{پانویس}} |