trustworthy
189
ترامیم
(«{{شروع متن}} {{سوال}} قرآن کریم کی نظر میں انفاق کی اہمیت، عظمت، مقام و منزلت اور اس کے اثرات کیا ہیں؟ {{پایان سوال}} {{پاسخ}} '''انفاق'''، دین کے اہم ترین اور مرکزی اجزاء میں سے ایک ہے جس کا ذکر قرآن مجید میں متعدد مقامات پر ہوا ہے اور اس کے بارے میں ہم...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
|||
سطر 15: | سطر 15: | ||
انفاق ایک اہم ترین اخلاقی پہلو اور فضیلت ترین امور میں سے شمار کیا جاتا ہے جس کی تاکید قرآن کریم میں متعدد مقامات پر کی گئی ہے۔ خداوند متعال نے انفاق کرنے والوں کو اجر عظیم، اعلیٰ درجات اور بہشت جیسے انعامات سے نوازا ہے۔<ref>سوره حدید، آیه۱۱. سوره انفال، آیه۶۰. سوره توبه، آیه۲۱.</ref> جس مال میں سے انفاق کیا جاتا ہے وہ کئی برابر ہوجاتا ہے۔<ref>سوره بقره، آیه ۲۶۱. سوره قصص، آیه ۵۴.</ref> انفاق کرنے والوں کو نہ ہی کوئی خوف ہوتا ہے اور نہ ہی وہ حزن و ملال میں مبتلا ہوتے ہیں۔<ref>سوره بقره، آیه ۲۷۴.</ref> | انفاق ایک اہم ترین اخلاقی پہلو اور فضیلت ترین امور میں سے شمار کیا جاتا ہے جس کی تاکید قرآن کریم میں متعدد مقامات پر کی گئی ہے۔ خداوند متعال نے انفاق کرنے والوں کو اجر عظیم، اعلیٰ درجات اور بہشت جیسے انعامات سے نوازا ہے۔<ref>سوره حدید، آیه۱۱. سوره انفال، آیه۶۰. سوره توبه، آیه۲۱.</ref> جس مال میں سے انفاق کیا جاتا ہے وہ کئی برابر ہوجاتا ہے۔<ref>سوره بقره، آیه ۲۶۱. سوره قصص، آیه ۵۴.</ref> انفاق کرنے والوں کو نہ ہی کوئی خوف ہوتا ہے اور نہ ہی وہ حزن و ملال میں مبتلا ہوتے ہیں۔<ref>سوره بقره، آیه ۲۷۴.</ref> | ||
قرآن کریم میں سینکڑوں آیتیں محروموں کی مدد کے سلسلے میں زکات، خمس، صدقہ، انفاق، قرض الحسنہ، اطعام، ایثار وغیرہ وغیرہ کی شکل میں بیان ہوئی ہیں۔ قرآن کریم نے انفاق کی نوعیت، اس کی مقدار، انفاق کرنے والے کے شرائط اور جن کی طرف انفاق کیا جاتا ہے سب کے سلسلے میں رہنمائی اور ہدایات موجود ہیں ۔ خداوند متعال نے قرآن مجید میں متعدد مقامات پر انفاق کا حکم دیا ہے۔<ref>قرائتی، محسن، تفسیر نور، تهران، مرکز فرهنگی درسهایی از قرآن، ۱۳۸۸ش، ج۹، ص۴۶۱.</ref> اس کی اہمیت اتنی ہے کہ پروردگار عالم ایک آیت میں تو عتاب آمیز لہجہ میں ارشاد فرماتا ہے: | قرآن کریم میں سینکڑوں آیتیں محروموں کی مدد کے سلسلے میں زکات، خمس، صدقہ، انفاق، قرض الحسنہ، اطعام، ایثار وغیرہ وغیرہ کی شکل میں بیان ہوئی ہیں۔ قرآن کریم نے انفاق کی نوعیت، اس کی مقدار، انفاق کرنے والے کے شرائط اور جن کی طرف انفاق کیا جاتا ہے سب کے سلسلے میں رہنمائی اور ہدایات موجود ہیں ۔ خداوند متعال نے قرآن مجید میں متعدد مقامات پر انفاق کا حکم دیا ہے۔<ref>قرائتی، محسن، تفسیر نور، تهران، مرکز فرهنگی درسهایی از قرآن، ۱۳۸۸ش، ج۹، ص۴۶۱.</ref> اس کی اہمیت اتنی ہے کہ پروردگار عالم ایک آیت میں تو عتاب آمیز لہجہ میں ارشاد فرماتا ہے: | ||
{{عربی|وَمَا لَكُمْ أَلَّا تُنْفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ|ترجمہ=}}<ref>سوره بقره، آیه ۱۹۵.</ref> یعنی جب زمین و آسمان سب کچھ اللہ ہی کا ہے تو پھر تم اللہ تبارک و تعالیٰ کی راہ میں انفاق کیوں نہیں کرتے ہو؟!<ref>سوره حدید، آیه ۱۰.</ref> | |||
انفاق میں عبادی اور اجتماعی اعتبار سے دو جہتیں پائی جاتی ہیں: پہلی جہت یہ ہے کہ انسان کو روحانی لحاظ سے ارفع و اعلیٰ مرتبہ پر پہنچا دیتا ہے۔ اور دوسری جہت یہ ہے کہ یہ سماج و معاشرے کی اقتصادی اور اجتماعی حالت کو بہتر بنادیتا ہے۔ قرآن کریم میں بہت سی آیتیں ایسی ہیں جن میں متقین اور نیکو کاروں کی خوبیوں کو بیان کیا گیا ہے اور انہیں انفاق کی سفارش اور تاکید کی گئی ہے۔ دین اسلام میں اہم ترین اور عظیم ترین چیزوں میں سے ایک چیز جسے اسلام نے دو اہم بنیادیں «[[حقوق اللہ]]» اور «[[حقوق الناس]]» میں سے ایک کے زیر سایہ خاص توجہ کا حامل بنایا اور لوگوں کو اس کی ادائیگی کی طرف ترغیب بھی دلائی وہ انفاق ہے۔<ref>طباطبایی، محمد حسین، المیزان فی تفسیر القرآن، ترجمه: محمدباقر موسوی همدانی، قم، دفتر انتشارات اسلامی، ۱۳۷۴ش، ج۲، ص۵۸۷.</ref> پروردگار عالم نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ: جو کچھ بھی تم انفاق کروگے خداوند متعال اس کا بدلہ عنایت فرمائے گا۔<ref>سوره بقره، آیه ۲۷۲. سوره فاطر، آیه ۲۹. سوره سبأ، آیه ۳۹.</ref> خداوند متعال نے ایک آیت میں انفاق کو ایک ایسی بیج سے تشبیہ دی ہے جو سات سو دانہ میں تبدیل ہوجاتی ہے۔<ref>سوره بقره، آیه ۲۶۱. سبحانی، جعفر، «مثلهای زیبای قرآن» مجله درسهایی از مکتب اسلام، شماره ۹ (۸۰).</ref> | انفاق میں عبادی اور اجتماعی اعتبار سے دو جہتیں پائی جاتی ہیں: پہلی جہت یہ ہے کہ انسان کو روحانی لحاظ سے ارفع و اعلیٰ مرتبہ پر پہنچا دیتا ہے۔ اور دوسری جہت یہ ہے کہ یہ سماج و معاشرے کی اقتصادی اور اجتماعی حالت کو بہتر بنادیتا ہے۔ قرآن کریم میں بہت سی آیتیں ایسی ہیں جن میں متقین اور نیکو کاروں کی خوبیوں کو بیان کیا گیا ہے اور انہیں انفاق کی سفارش اور تاکید کی گئی ہے۔ دین اسلام میں اہم ترین اور عظیم ترین چیزوں میں سے ایک چیز جسے اسلام نے دو اہم بنیادیں «[[حقوق اللہ]]» اور «[[حقوق الناس]]» میں سے ایک کے زیر سایہ خاص توجہ کا حامل بنایا اور لوگوں کو اس کی ادائیگی کی طرف ترغیب بھی دلائی وہ انفاق ہے۔<ref>طباطبایی، محمد حسین، المیزان فی تفسیر القرآن، ترجمه: محمدباقر موسوی همدانی، قم، دفتر انتشارات اسلامی، ۱۳۷۴ش، ج۲، ص۵۸۷.</ref> پروردگار عالم نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ: جو کچھ بھی تم انفاق کروگے خداوند متعال اس کا بدلہ عنایت فرمائے گا۔<ref>سوره بقره، آیه ۲۷۲. سوره فاطر، آیه ۲۹. سوره سبأ، آیه ۳۹.</ref> خداوند متعال نے ایک آیت میں انفاق کو ایک ایسی بیج سے تشبیہ دی ہے جو سات سو دانہ میں تبدیل ہوجاتی ہے۔<ref>سوره بقره، آیه ۲۶۱. سبحانی، جعفر، «مثلهای زیبای قرآن» مجله درسهایی از مکتب اسلام، شماره ۹ (۸۰).</ref> |