مندرجات کا رخ کریں

"انفاق قرآن کریم کی روشنی میں" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 41: سطر 41:
{{جعبه نقل قول| عنوان = | نقل‌قول =«(متقین) وہ لوگ ہیں جو راحت اور سختی ہر حال میں انفاق کرتے ہیں اور غصّہ کو پی جاتے ہیں اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہیں اور خدا احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔».<ref>آیه ۱۳۴ سوره آل‌عمران</ref>|تاریخ بایگانی| منبع = | تراز = چپ| عرض = ۲۳۰px| اندازه خط = 14px|رنگ پس‌زمینه =#ffed98| گیومه نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
{{جعبه نقل قول| عنوان = | نقل‌قول =«(متقین) وہ لوگ ہیں جو راحت اور سختی ہر حال میں انفاق کرتے ہیں اور غصّہ کو پی جاتے ہیں اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہیں اور خدا احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔».<ref>آیه ۱۳۴ سوره آل‌عمران</ref>|تاریخ بایگانی| منبع = | تراز = چپ| عرض = ۲۳۰px| اندازه خط = 14px|رنگ پس‌زمینه =#ffed98| گیومه نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}


انفاق کرنے والے [[قرآن مجید]] کی نظر میں متقین، محسنین<ref>سوره بقره، آیه۱۹۵.</ref> (احسان، نیک کام کرنے والے)، مؤمنین<ref>سوره بقره، آیه۲۵۴.</ref>، مفلحین<ref>سوره تغابن، آیه۱۶.<ref> (فلاح و کامیاب لوگ) وغیرہ ہیں۔ جو افراد غیب پر ایمان رکھتے ہیں اور اقامۂ نماز کرتے ہیں یہ وہی لوگ ہیں جو انفاق کرتے ہیں.<ref>سوره بقره، آیه۳.</ref>
انفاق کرنے والے [[قرآن مجید]] کی نظر میں متقین، محسنین<ref>سوره بقره، آیه۱۹۵.</ref> (احسان، نیک کام کرنے والے)، مؤمنین<ref>سوره بقره، آیه۲۵۴.</ref>، مفلحین<ref>سوره تغابن، آیه۱۶.</ref> (فلاح و کامیاب لوگ) وغیرہ ہیں۔ جو افراد غیب پر ایمان رکھتے ہیں اور اقامۂ نماز کرتے ہیں یہ وہی لوگ ہیں جو انفاق کرتے ہیں.<ref>سوره بقره، آیه۳.</ref>


قرآن کریم نے نیکیوں کے اقسام گناتے ہوئے انفاق کو بھی نیکیوں میں شمار کیا ہے۔<ref>سوره بقره، آیه ۱۷۷.</ref> سورہ تغابن کی آیت۱۶ میں انہیں «مفلحون» سے یاد کیا ہے اور جو لوگ جان و مال سے جہاد کرتے ہیں ان کے سلسلے میں «فائزون» کی تعبیر استعمال کی گئی ہے۔<ref>سوره توبه، آیه ۲۰.</ref> سورہ آل عمران میں آیا ہے کہ جو لوگ خواہ وہ راحت و آسائش کی زندگی بسر کرہے ہوں یا سختی کی زندگی کے لمحات گزار رہے ہوں ہر حال میں انفاق کرتے ہیں تو یقینا خدا انہیں دوست رکھتا ہے۔<ref>سوره آل عمران، آیه ۱۳۴.</ref> متقین کی ایک اور صفت یہ ہے کہ انہوں نے اپنے مال میں سائلوں اور محروموں کے لیے ایک معین حق اور حصہ قرار دے رکھا ہے۔<ref>سوره ذاریات، آیه ۱۹.</ref> اور فروتنی کے اوصاف میں کہا جاتا ہے کہ وہ صبور (بہت زیادہ صبر کرنے والے) ہیں، اقامۂ نماز کرنے والے ہیں، اور جو کچھ انہیں روزی کی شکل میں دی جاتی ہے اس میں سے وہ انفاق کرتے ہیں۔<ref>سوره حج، آیه ۳۴ و ۳۵.</ref>
قرآن کریم نے نیکیوں کے اقسام گناتے ہوئے انفاق کو بھی نیکیوں میں شمار کیا ہے۔<ref>سوره بقره، آیه ۱۷۷.</ref> سورہ تغابن کی آیت۱۶ میں انہیں «مفلحون» سے یاد کیا ہے اور جو لوگ جان و مال سے جہاد کرتے ہیں ان کے سلسلے میں «فائزون» کی تعبیر استعمال کی گئی ہے۔<ref>سوره توبه، آیه ۲۰.</ref> سورہ آل عمران میں آیا ہے کہ جو لوگ خواہ وہ راحت و آسائش کی زندگی بسر کرہے ہوں یا سختی کی زندگی کے لمحات گزار رہے ہوں ہر حال میں انفاق کرتے ہیں تو یقینا خدا انہیں دوست رکھتا ہے۔<ref>سوره آل عمران، آیه ۱۳۴.</ref> متقین کی ایک اور صفت یہ ہے کہ انہوں نے اپنے مال میں سائلوں اور محروموں کے لیے ایک معین حق اور حصہ قرار دے رکھا ہے۔<ref>سوره ذاریات، آیه ۱۹.</ref> اور فروتنی کے اوصاف میں کہا جاتا ہے کہ وہ صبور (بہت زیادہ صبر کرنے والے) ہیں، اقامۂ نماز کرنے والے ہیں، اور جو کچھ انہیں روزی کی شکل میں دی جاتی ہے اس میں سے وہ انفاق کرتے ہیں۔<ref>سوره حج، آیه ۳۴ و ۳۵.</ref>
trustworthy
29

ترامیم