trustworthy
152
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
(ایک ہی صارف کا 3 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 43: | سطر 43: | ||
بعض مستشرقین اور سنی علماء نے مصحف فاطمہ (س) کے عنوان میں لفظ مصحف کی موجودگی اور اس لفظ کو صرف قرآن تک محدود کرتے ہوئے شیعوں پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ قرآن کے علاوہ کوئی اور قرآن رکھتے ہیں۔ جو مسلمانوں میں موجود ہے۔ ان لوگوں میں سے ہم اگناس گولڈزیہر<ref>گلدزیهر، ایگناس، گرایشهای تفسیری در میان مسلمانان، مقدمهٔ سید محمدعلی ایازی، ترجمهٔ سید ناصر طباطبایی، تهران، انتشارات ققنوس، ۱۳۸۳، ص ۲۵۶-۲۵۷.</ref> جو ہنگری کے مشہور عالم اسلام اور عبداللہ القاسمی، سعودی [[سلفی]] مصنف کا ذکر کر سکتے ہیں۔<ref>عمیدی، ثامر هاشم حبیب، دفاع عن الکافی: دراسة نقدیة مقارنة لأهم الطعون والشبهات المثارة حول کتاب الکافی للشیخ الکلینی، قم، مرکز الغدیر للدرسات الاسلامیة، ۱۴۱۵ق، ج۲، ص۳۵۳.</ref> اس رائے کے جواب میں بعض محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ شیعہ علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ مصحف فاطمہ (ص) اس میں قرآن موجود نہیں ہے۔<ref>مهدویراد، «مصحف فاطمه(س)»، ج۳، ص۷۵.</ref> ان کے نزدیک اس کمی کی دلیل بہت سی روایات ہیں جو فاطمہ (س) کے مصحف کے بارے میں شیعہ ائمہ سے نقل ہوئی ہیں۔ مختلف تشریحات کے ساتھ یہ بیان کیا گیا ہے کہ مصحف فاطمہ (س) میں قرآن نہیں ہے۔<ref>صفار قمی، بصائر الدرجات فی فضائل آل محمّد صلّی الله علیهم، ص ۱۷۰. کلینی، محمد، الکافی، ج۱، ص۵۹۵.</ref> | بعض مستشرقین اور سنی علماء نے مصحف فاطمہ (س) کے عنوان میں لفظ مصحف کی موجودگی اور اس لفظ کو صرف قرآن تک محدود کرتے ہوئے شیعوں پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ قرآن کے علاوہ کوئی اور قرآن رکھتے ہیں۔ جو مسلمانوں میں موجود ہے۔ ان لوگوں میں سے ہم اگناس گولڈزیہر<ref>گلدزیهر، ایگناس، گرایشهای تفسیری در میان مسلمانان، مقدمهٔ سید محمدعلی ایازی، ترجمهٔ سید ناصر طباطبایی، تهران، انتشارات ققنوس، ۱۳۸۳، ص ۲۵۶-۲۵۷.</ref> جو ہنگری کے مشہور عالم اسلام اور عبداللہ القاسمی، سعودی [[سلفی]] مصنف کا ذکر کر سکتے ہیں۔<ref>عمیدی، ثامر هاشم حبیب، دفاع عن الکافی: دراسة نقدیة مقارنة لأهم الطعون والشبهات المثارة حول کتاب الکافی للشیخ الکلینی، قم، مرکز الغدیر للدرسات الاسلامیة، ۱۴۱۵ق، ج۲، ص۳۵۳.</ref> اس رائے کے جواب میں بعض محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ شیعہ علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ مصحف فاطمہ (ص) اس میں قرآن موجود نہیں ہے۔<ref>مهدویراد، «مصحف فاطمه(س)»، ج۳، ص۷۵.</ref> ان کے نزدیک اس کمی کی دلیل بہت سی روایات ہیں جو فاطمہ (س) کے مصحف کے بارے میں شیعہ ائمہ سے نقل ہوئی ہیں۔ مختلف تشریحات کے ساتھ یہ بیان کیا گیا ہے کہ مصحف فاطمہ (س) میں قرآن نہیں ہے۔<ref>صفار قمی، بصائر الدرجات فی فضائل آل محمّد صلّی الله علیهم، ص ۱۷۰. کلینی، محمد، الکافی، ج۱، ص۵۹۵.</ref> | ||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{پانویس|۲}} | |||
{{شاخه | |||
| شاخه اصلی = حدیث | |||
| شاخه فرعی۱ = منبعشناسی | |||
| شاخه فرعی۲ = | |||
| شاخه فرعی۳ = | |||
}} | |||
{{تکمیل مقاله | |||
| شناسه = شد | |||
| تیترها = شد | |||
| ویرایش = شد | |||
| لینکدهی = شد | |||
| ناوبری = | |||
| نمایه = شد | |||
| تغییر مسیر =شد | |||
| ارجاعات = | |||
| ارزیابی کمی = | |||
| ارزیابی کیفی = | |||
| تکمیل = | |||
| اولویت =ج | |||
| کیفیت =ب | |||
}} | |||
{{پایان متن}} | |||
[[fa: مصحف فاطمه(س)]] | |||
[[bn: ফাতেমা (সা.)-এর মুসহাফ]] | |||
[[en:Mushaf of Fatima (a)]] | |||
[[ru: Мусхаф Фатимы (а)]] | |||
[[ms: Mushaf Fatimah Sa]] | |||
[[ar: مصحف فاطمة (ع)]] | |||
[[es:El Mus'haf de Fátima (P)]] |