مندرجات کا رخ کریں

"مصحف فاطمہ (س)" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 9: سطر 9:
==تعارف اور خصوصیات==
==تعارف اور خصوصیات==


اہل بیت (علیہم السلام) کی روایات میں مذکور ہے کہ حضرت فاطمہ ( سلام اللہ علیہا ) کا مصحف انکو الہام ہوا تھا۔<ref> مهدوی‌راد، محمدعلی، «مصحف فاطمه(س)»، دانشنامهٔ فاطمی، زیرنظر علی‌اکبر رشاد، تهران، انتشارات پژوهشگاه فرهنگ و اندیشه اسلامی، ۱۳۹۳، ج ۳، ص ۶۴.
اہل بیت (علیہم السلام) کی روایات میں مذکور ہے کہ حضرت فاطمہ ( سلام اللہ علیہا ) کا مصحف انکو الہام ہوا تھا۔<ref> مهدوی‌راد، محمدعلی، «مصحف فاطمه(س)»، دانشنامهٔ فاطمی، زیرنظر علی‌اکبر رشاد، تهران، انتشارات پژوهشگاه فرهنگ و اندیشه اسلامی، ۱۳۹۳، ج ۳، ص ۶۴.</ref> ان میں سے بعض احادیث کی سندیں معتبر ہیں۔ اس وجہ سے ایسی کتاب کے وجود میں شک و شبہ کی گنجایش نہیں ہے۔ ان صحیح احادیث میں سے ایک روایت امام صادق (علیہ السلام) سے بھی ہے۔ جس میں آپ نے مصحف فاطمہ سلام اللہ علیہا سے متعلق سوال کے جواب میں فرمایا: اس اقتباس میں اس مصحف کی تفصیل ہے اس کے املاء سمیت، حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی زندگی کے 75 دنوں میں وفات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم) کے بعد پیش کیا گیا تھا۔[۲]
</ref> ان میں سے بعض احادیث کی سندیں معتبر ہیں۔ اس وجہ سے ایسی کتاب کے وجود میں شک و شبہ کی گنجایش نہیں ہے ۔ ان صحیح احادیث میں سے ایک روایت امام صادق ( علیہ السلام) سے بھی ہے۔ جس میں آپ نے مصحف فاطمہ سلام اللہ علیہا سے متعلق سوال کے جواب میں فرمایا : اس اقتباس میں اس مصحف کی تفصیل ہے اس کے املاء سمیت ، حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی زندگی کے 75 دنوں میں وفات رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم ) کے بعد پیش کیا گیا تھا ۔ مصحف فاطمہ ( سلام اللہ علیہا) کے وجود سے متعلق روایت ، شیعہ کی قدیمی ترین منابع میں ہے کیونکہ یہ بصار الدراجات اورالکافی سے آئی ہے ۔ علامہ مجلسی نے علوم اہل بیت علیہم السلام کے ابواب میں اس مصحف سے متعلق سب سے زیادہ روایات نقل کی ہیں ۔ اہل بیت (علیہم السلام ) کی روایات کے مطابق یہ مصحف کسی تک نہیں پہنچا ہے اور ائمہ (علیہم السلام ) نے حفاظت کی ہے ۔ ان میں سے بعض احادیث کے ظاہری اختلاف کی وجہ سے بھی اس مصحف کی تفصیلات کے بارے میں علماء کے نظریا ت مختلف ہیں ۔ مصحف کا حجم قرآن کے حجم سے تین برابر ہے ۔ ایسے مصحف کا وجود شیعہ معارف میں استعمال ہوا ہے۔


چونکہ مصحف فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کے مطالب کے سلسلہ میں بعض روایات میں اختلاف ہے اس وجہ سے علماء کے نطریات بھی مختلف ہیں۔
مصحف فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کے وجود سے متعلق روایت، شیعہ کی قدیمی ترین منابع میں ہے کیونکہ یہ بصار الدرجات[۳] اور الکافی[۴] سے آئی ہے۔ علامہ مجلسی نے علوم اہل بیت علیہم السلام کے ابواب میں اس مصحف سے متعلق سب سے زیادہ روایات نقل کی ہیں۔[۵]
 
اہل بیت (علیہم السلام) کی روایات کے مطابق یہ مصحف کسی تک نہیں پہنچا ہے اور ائمہ (علیہم السلام) نے حفاظت کی ہے۔[۶] ان میں سے بعض احادیث کے ظاہری اختلاف کی وجہ سے بھی اس مصحف کی تفصیلات کے بارے میں علماء کے نظریا ت مختلف ہیں۔ مصحف کا حجم قرآن کے حجم سے تین برابر ہے۔[۷] ایسے مصحف کا وجود شیعہ معارف میں استعمال ہوا ہے۔[۸]
 
چونکہ مصحف فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کے مطالب کے سلسلہ میں بعض روایات میں اختلاف ہے اس وجہ سے علماء کے نطریات بھی مختلف ہیں۔[۹]


==املا کرنے اور لکھنے والے==  
==املا کرنے اور لکھنے والے==  
trustworthy
189

ترامیم